کٹل فش کا خاموش عاشق



سمندر کی گہرائیوں میں ایک ننھا سا نر کٹل فش رہتا ہے۔
اس کے سامنے ایک بڑا، طاقتور نر اور ایک خوبصورت مادہ موجود ہیں۔
بڑا نر اس مادہ پر پہرہ دیتا ہے، کسی اور کو اس کے قریب نہیں آنے دیتا۔

چھوٹا نر یہ جانتا ہے کہ اگر اس نے سیدھی لڑائی کی، تو ہار یقینی ہے۔
اس لیے وہ ایک چال چلتا ہے۔
اپنے جسم کے ایک طرف وہ مادہ کے رنگ ظاہر کرتا ہے، اور دوسری طرف نر کے۔
جب وہ بڑے نر کی طرف ہوتا ہے تو وہ ایک مادہ لگتا ہے،
اور جب مادہ کی طرف ہوتا ہے، تو ایک عاشق۔

اس کی یہ خاموش اداکاری بڑی صفائی سے چلتی ہے۔
بڑا نر مطمئن رہتا ہے، اسے لگتا ہے کہ وہ کسی بے ضرر مادہ کے ساتھ ہے۔
لیکن جیسے ہی وہ پلک جھپکتا ہے، چھوٹا عاشق اپنی محبت کی منزل پا چکا ہوتا ہے۔
سمندر کے اس کھیل میں، طاقت نہیں بلکہ عقل جیت جاتی ہے۔



 

ڈانس فلائی کا خالی تحفہ


ہوا میں اڑتی ہوئی ایک نازک سی مکھی ہے، جسے لوگ “ڈانس فلائی” کہتے ہیں۔
نر جب کسی مادہ کو لبھانا چاہتا ہے، تو وہ اسے ایک تحفہ دیتا ہے —
ایک چھوٹی سی ریشمی پُڑیا، جس میں عموماً کوئی شکار لپیٹا ہوتا ہے۔

کچھ نر سچے عاشق ہوتے ہیں۔ وہ واقعی شکار لاتے ہیں، محنت سے تحفہ تیار کرتے ہیں۔
لیکن کچھ چالاک نر خالی پُڑیا لپیٹ کر دیتے ہیں۔
باہر سے وہ اتنی خوبصورت ہوتی ہے کہ مادہ فوراً متاثر ہو جاتی ہے۔
وہ تحفہ لیتی ہے، ملاپ شروع ہو جاتا ہے، اور بعد میں جب وہ پُڑیا کھولتی ہے،
تو اس میں کچھ بھی نہیں ہوتا۔

اس لمحے سچائی کھلتی ہے — تحفہ خالی تھا،
مگر نر اپنا مقصد حاصل کر چکا ہوتا ہے۔
فطرت کی یہ کہانی بتاتی ہے کہ دھوکہ ہمیشہ الفاظ میں نہیں ہوتا،
کبھی وہ ایک خوبصورت پیکٹ میں چھپا ہوتا ہے۔





 بیٹلز کا خفیہ راستہ


زمین کے نیچے ایک اندھیری دنیا ہے، جہاں بیٹلز اپنی سرنگوں میں بستے ہیں۔
بڑے نر اپنی مادہ کے ساتھ ایک سرنگ بناتے ہیں اور اس کے دہانے پر پہرہ دیتے ہیں۔
کوئی دوسرا نر قریب نہیں آسکتا۔

مگر قدرت نے چھوٹے نر کو ایک اور راستہ دیا ہے — عقل کا۔
وہ دروازے سے داخل نہیں ہوتا۔
وہ چپ چاپ، گہرائی میں، پیچھے سے ایک نئی سرنگ کھود لیتا ہے۔
وہ خاموشی سے اندر پہنچ جاتا ہے،
اور اس کی محبت وہ حاصل کر لیتا ہے جس کی وہ چاہت رکھتا تھا۔

جب بڑا نر باہر اپنی سلطنت کی حفاظت کر رہا ہوتا ہے،
تب اس کے پیچھے کہانی کچھ اور ہی لکھی جا رہی ہوتی ہے۔
کبھی کبھی محبت تلوار سے نہیں، بلکہ ایک خاموش چال سے جیت لی جاتی ہے۔



. سن فش کا چالاک عاشق

. سن فش کا چالاک عاشق

جھیل کے کنارے بلو گل سن فش کے نر بڑے شوق سے گھونسلے بناتے ہیں۔
وہ اپنی طاقت اور خوبصورتی دکھا کر ماداؤں کو متاثر کرتے ہیں۔
لیکن کچھ نر اتنے مضبوط نہیں ہوتے۔

وہ اپنی کمزوری کو چال میں بدل دیتے ہیں۔
کبھی وہ مادہ کا روپ دھار لیتے ہیں،
کبھی وہ گھونسلے کے قریب چھپ کر بیٹھتے ہیں اور موقع ملتے ہی اندر کود پڑتے ہیں۔

جب اصل نر خوشی سے اپنے بچوں کو دیکھتا ہے،
اسے علم نہیں ہوتا کہ ان میں سے کئی اس کے نہیں۔
یہ قدرت کا وہ کھیل ہے، جہاں محبت کے ساتھ ساتھ فریب بھی پنپتا ہے۔
جہاں کچھ عاشق طاقت سے، اور کچھ عقل سے کامیاب ہوتے ہیں۔




پروانے کی خوشبو کا فریب


رات کے اندھیرے میں پروانے اپنی خوشبوؤں سے ایک دوسرے کو لبھاتے ہیں۔
طاقتور نر اپنی اصل خوشبو خارج کرتے ہیں،
جو مادہ کو دور سے اپنی طرف کھینچ لیتی ہے۔

مگر کمزور نر کے پاس وہ قدرتی طاقت نہیں ہوتی۔
وہ اپنی چال چلتا ہے۔
وہ اتنی زیادہ خوشبو خارج کرتا ہے کہ لگتا ہے جیسے وہی سب سے طاقتور ہے۔
مادہ اس خوشبو سے متاثر ہو جاتی ہے،
اور دھوکے باز نر اپنا مقصد حاصل کر لیتا ہے۔

یہ کہانی بتاتی ہے کہ کبھی کبھی خوشبو بھی سچ نہیں بولتی۔
کچھ محبتیں صرف مہک کی نقاب میں چھپے دھوکے ہوتی ہیں۔



یہ پانچوں کہانیاں ہمیں ایک سبق دیتی ہیں:
قدرت میں ہر جاندار اپنی بقا، اپنی محبت، اور اپنی خواہش کے لیے کوئی نہ کوئی راستہ تلاش کرتا ہے۔
کبھی وہ طاقت سے جیتتا ہے، کبھی تدبیر سے،
اور کبھی ایک دھوکے سے۔

محبت فطرت کا سب سے خوبصورت جذبہ ہے —
لیکن اس کے اندر چال، مقابلہ، اور فریب کا رنگ بھی ہمیشہ شامل رہا ہے۔

posted by Imran dal

0 comments:

Post a Comment

Blog Archive

 
Top