Biology Quiz


بال – ایک دلچسپ حقیقت

کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ہمارے بال اصل میں کیا ہوتے ہیں؟
میں ہمیشہ سمجھتا تھا کہ بال ایک زندہ چیز ہیں، جو بڑھتے ہیں، جھڑتے ہیں اور جنہیں ہم روز سنوارتے ہیں۔
لیکن جب میں نے بالوں کے بارے میں پڑھنا شروع کیا، تو ایک حیران کن سچائی سامنے آئی —
کہ ہمارے بال دراصل زندہ نہیں ہوتے۔

پہلے تو یقین نہیں آیا۔
آخر بال تو لمبے ہوتے ہیں، ان کی کنگھی کرتے ہیں، دھوتے ہیں، ان پر تیل لگاتے ہیں،
پھر وہ “مردہ” کیسے ہو سکتے ہیں؟

لیکن حقیقت یہ ہے کہ جو بال ہمیں نظر آتے ہیں، وہ مردہ خلیات سے بنے ہوتے ہیں،
جو کیراٹین نامی ایک مضبوط مادّے پر مشتمل ہوتے ہیں۔

یہ مردہ خلیات دراصل جلد کے اندر موجود ایک حصہ، جسے بالوں کا غلاف کہا جاتا ہے،
سے نکل کر اوپر آتے ہیں۔
جب یہ خلیات جلد سے باہر نکلتے ہیں تو ان تک خون اور سانس کی ہوا کی رسائی ختم ہو جاتی ہے،
اور وہ مر جاتے ہیں۔
یہی مردہ خلیات مل کر وہ بال بناتے ہیں جو ہمیں آئینے میں نظر آتے ہیں۔

اسی لیے جب ہم بال کاٹتے ہیں تو درد محسوس نہیں ہوتا،
کیونکہ ان میں نہ خون ہوتا ہے اور نہ احساس۔
یہ سوچ کر عجیب سا لگتا ہے کہ ہماری خوبصورتی کا ایک بڑا حصہ — ہمارے بال —
دراصل زندہ نہیں، بلکہ مردہ خلیات پر مشتمل ہوتا ہے۔


---

تیل اور بالوں کی حقیقت

یہ جاننے کے بعد ایک نیا سوال ذہن میں پیدا ہوا —
اگر بال مردہ خلیات ہیں، تو پھر تیل لگانے، دھونے یا دیکھ بھال کرنے کا کیا فائدہ؟

یہ بات یاد رکھنے والی ہے کہ تیل براہِ راست بالوں کو زندہ نہیں کرتا،
لیکن یہ بالوں کی جڑوں کو طاقت دیتا ہے، جو جلد کے اندر موجود اور زندہ ہوتی ہیں۔

جب ہم تیل لگاتے ہیں، تو وہ کھوپڑی میں جذب ہو کر بالوں کی جڑوں تک پہنچتا ہے۔
وہاں موجود زندہ خلیات کو غذائیت ملتی ہے،
جس سے نئے بال زیادہ مضبوط، گھنے اور صحت مند بنتے ہیں۔

تیل لگانے سے کھوپڑی میں خون کی روانی بھی بہتر ہوتی ہے،
جو بالوں کی افزائش میں مدد دیتی ہے۔
اسی طرح تیل بالوں میں نمی برقرار رکھتا ہے،
جس سے بال نرم، چمکدار اور ٹوٹنے سے محفوظ رہتے ہیں۔

یوں سمجھیں کہ تیل لگانا بالوں کو نہیں بلکہ ان کی جڑوں کو زندگی بخشتا ہے۔
بالکل اسی طرح جیسے ایک پودے کو پانی اس کی جڑوں سے طاقت دیتا ہے،
ویسے ہی بالوں کی اصل مضبوطی بھی ان کی جڑوں میں چھپی ہوتی ہے۔



posted by Imran dal

1 comments:

Blog Archive

 
Top